دنیا بھر میں کلائمٹ چینج کے اثرات سب سے زیادہ خواتین کو متاثر کرتے ہیں
پاکستا ن کلائمٹ جینج جیسے مسائل سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے
کراچی میں گرین میڈیا انیشیئٹیو کے تعاون سے خواتین صحافیوں کی بیٹھک کا انقعاد فیمیل میڈیا کوہارٹ کلائمٹ چینج کے نام سے کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی صحافت میں مایاناز مقام رکھنے والے صحافی ۔کمال صدیقی، یاسمین سلطانہ فاروقی، حسن عباس، عامر لطیف، فرحانہ زاہدی، یاسر دریا ،لبنا جرار، کنول ناظم ، رفیع الحق، منزہ صدیق ،اور ڈاکٹر عشرت انصاری سمیت دیگر نے اپنی صحافتی زندگی کے اہم تجربات پر تبادلہ خیال کیا۔.
گرین میڈیا انیشیئٹیو کی ڈائریکٹر شبینہ فراز کا اپنے خطاب میں کہنا تھا پاکستان کے طول و عرض میں ایسے بہت سے علاقے ہیں جہاں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات شدید ہیں .جو خواتین کہ صحت اور زندگی کے لیئےخطرناک ہیں..قدرتی آفات جیسے کہ سیلاب ۔ حد سے زیادہ بارشیں ۔ گرمی کی شدت میں ہر سال ہونے والا اضافہ جو کہ مختلف قسم کی بیماریوں کو جنم دیتا ہے. پاکستان کے طول و عرض میں ایسے علاقے ہیں جہاں نہ صحت کی بہتر سہولیات موجود ہیں نہ ہی وہاں عوام کو آگاہی دینے کے لیئے کوئی ادارے کام کر رہے ہیں۔ شدید گرمی۔ سیلاب ۔ سخت سرد موسم میں خواتین اپنی زندگی کی بنیادی ضروریات حاصل کرنے کے لئے انتہائی تگ و دو کا سامنہ کرتی ہیں۔
پاکستان کلائمٹ جینج جیسے مسائل سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے . پاکستان کا ائیر کوالٹی انڈیکس .پانی کی قلت اور لیول ،فوسل فیول جلنے سے متاثر ہونے والی آب و ہوا زندگیوں کے لیئے بڑا خطرہ ہے۔
جس کی باعث کم تندرست بچوں کی پیدائش اور ماں، بچے کی صحت ، عمروں کا کم ہونا ایک بہت سنگین مسئلہ ہے۔
دنیا بھر میں کسی بھی قدرتی آفت میں خواتین کی اموات کا تباسب مردوں کی نسبت 14 فیصد زائد ہے..
کانفرنس کی شرکا کا کہنا تھا پاکستان میں مختلف ادارے جن میں ،یو این ڈی پی، سی 40 سٹیز، اربن یونٹس اور مئیر آفس جیسے ادارے کلائمٹ چینج کے اثرات سے ماحول کو محفوظ بنانے کی پالیسیز پر کام کر رہے ہیں ۔۔کانفرنس میں شریک یاسر دریا کا کہنا تھا کراچی کے لیئے کلائمٹ ایکشن پلان بھی تیار ہے جس کے مطابق شہر میں 4 مختلف فیز میں ماحولیات کے مسائل پر کام کیا جائے گا. کانفرنس میں شرکت کرنے والے مہمانوں نے خواتین صحافیوں کو کلائمٹ کے اثرات سے نمٹتے ہوئے اپنے کام کو مزید فروغ دینے پر زور دیا..
میڈیازا نیوز ویڈیوز دیکھنے کہ لئے یہاں کلک کریں



تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں