امریکی صدر کا غزہ جنگ بندی کا منصوبہ اچھا نہیں لیکن اسرائیل اسے تسلیم کرتا ہے، اسرائیلی مشیر

  اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خارجہ پالیسی کے چیف ایڈوائزر اوفیر فاک نے کہا کہ امریکی صدر بائیڈن کا غزہ جنگ بندی کا منصوبہ اچھا نہیں لیکن اسرائیل اسے تسلیم کریگا۔ 

غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خارجہ پالیسی کے چیف ایڈوائزر اوفیر فاک کا کہنا تھا کہ امریکی صدر بائیڈن کا غزہ میں جنگ بندی کامنصوبہ ا چھا معاہدہ نہیں لیکن اسرائیل اسے قبول کرتا ہے، ہم اپنے تمام یرغمال شہریوں کو رہا کروانا چاہتے ہیں۔ 

امریکی صدر بائیڈن کی طرف سےاسرائیل کو پیش کی گئی تجویز تین حصوں پر مشتمل ہے پہلا مرحلہ چھ ہفتے کی جنگ بندی کا ہو گا اس دوران اسرائیلی فوج غزہ کے رہائشی علاقوں سے پیچھے ہٹ جائے گی، تمام یرغمالیوں کی رہائی، ایک مستقل جنگ بندی اور غزہ کی تعمیر نو شامل ہوگی۔

 امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو تمام اسرائیلی قیدیوں کی واپسی اور حماس کی عسکری قوت ختم کیے بغیر مستقبل جنگ بندی کے حق میں نہیں ہیں۔

 وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کی پیشکش پر حماس کے جواب کا انتظار ہے۔

 دوسری جانب اسرائیلی حکومت کے بعض ارکان نے اس منصوبے کی مخالفت کی ہے، جبکہ رفح میں لڑائی جاری ہے جہاں اسرائیل مسلسل بمباری کر رہا ہےرفح اور غزہ سٹی پر بمباری سے چوبیس گھنٹے کے دوران مزید ساٹھ فلسطینی شہید ہوگئے۔ 

میڈیازا نیوز ویڈیوز دیکھنے کہ لئے یہاں کلک کریں 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

حقائق کی جانچ کے ساتھ معتبر رپورٹنگ کسی چیلنج سے کم نہیں۔

ماحولیاتی آلودگی انسانی زندگیوں کے لئے خطرناک

تمباکو نوشی کا بڑھتا استعمال: نسلوں کی تباہی کا سامان