پاکستان کے گرین انرجی کی جانب بڑھتے قدم۔۔ماحولیات کی بہتری میں اہم اقدام۔۔
.فوسل فیول سے نجات ۔ سولر اور ونڈ انرجی کے لیے کی جانے والی کاوشیں
سندھ متبادل توانائی کی پیداوار میں سرِفہرست۔۔
سندھ پاکستان میں توانائی پیدا کرنے والا سب سے بڑا صوبہ ہے جہاں گیس، پٹرولیم، کوئلہ، ہوا اور شمسی توانائی کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے،
دی نالج فورم کے زیرِ اہتمام "سندھ میں صاف توانائی کا حصول، مواقع اور چیلنجز" کے عنوان سےایک مشاورتی اجلاس میں سندھ کے محکمہ توانائی کے متبادل توانائی ڈائریکٹوریٹ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر، جناب محفوظ احمد قاضی کا کہنا تھا ۔حکومت سندھ صوبے میں ہوا اور شمسی توانائی کے منصوبوں اور اس شعبے میں ترقی کے لیئے تیزی سے کام کر رہی ہے۔۔
محفوظ قاضی نے کہا جھمپیر اور گھارو کے علاقے میں واقع 55,000 میگاواٹ کا ونڈ انرجی پراجیکٹ خطے میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ اسی طرح، انہوں نے کہا سندھ میں شمسی توانائی کے ذریعے بھی بجلی پیدا کرنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ میں ہوا سے 1,845 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا چکی ہے،اجلاس میں عالمی بینک کے تعاون سے جاری منصوبوں کا ذکر کیا گیا ، جن میں شمسی توانائی پارکس، سرکاری عمارتوں کی شمسی توانائی پر منتقلی اور دیہی علاقوں میں شمسی توانائی کی فراہمی شامل ہیں۔
اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا ۔پاکستان میں بڑھتی مہنگا ئی کے باعث فوسل فیول پر مبنی توانائی اب قابل برداشت نہیں رہی،
اس لئے "عوام کو سستی توانائی فراہم کرنا حکومت کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے"۔
حکومت سندھ کی جانب سے کینجھر جھیل کے شمسی منصوبے ، اور جھمپیر میں 36 ونڈ انرجی کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔۔
، جبکہ ایک 50 میگاواٹ کا منصوبہ مانجھند میں زیرِ تکمیل ہے
متبادل توانائی کے ڈپٹی ڈائریکٹر نیاز جھنجی نے 2006 سے 2012 تک متبادل توانائی کی پالیسی کے ارتقاء، 2015 میں زمین گرانٹ پالیسی کے نفاذ، اور سندھ میں متبادل منصوبوں کے لئے 57,000 ایکڑ زمین کے لیز کی تفصیلات بتائیں۔ یہ لیز معاہدے 30 سال پر محیط ہیں، جن کی قیمت ہر دہائی میں بتدریج بڑھائی جائے گی۔
دی نالیج فورم کی ڈائریکٹر محترمہ زینیہ شوکت نے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ متبادل توانائی مستقبل کی ضرورت ہے کیونکہ یہ لاگت کے لحاظ سے مؤثر اور ماحولیاتی فوائد فراہم کرتی ہے۔ "متبادل توانائی ہمارے مستقبل کے لئے اہم ہے، لیکن ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ یہ انسانی حقوق کی قیمت پر نہ ہو"
اجلاس میں سول سوسائٹی کے کارکنان، میڈیا نمائندگان اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی اور سندھ میں متبادل توانائی کے مستقبل پر بات چیت کی۔
میڈیازا نیوز ویڈیوز دیکھنے کہ لئے یہاں کلک کریں




.jpeg)


تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں